The Richest Man In Babylon

Share on facebook
Share on whatsapp
Share on twitter
Share on linkedin
Share on pinterest

0 Likes

کتاب ’’بے بیلون کا امیرترین آدمی ‘‘ایک تمثیلی کتاب ہے جو اگر چہ بزنس کے موضوع پر قلم بند کی گئی لیکن یہ کتاب زمانہ قدیم کے شہر ببلون( اردو میں بابل) کی امارت کی تشریح پیش کرتے ہوئے بزنس میں عقلمندی سے سرمایہ کاری کے بارے میں وضاحت کرتی ہے۔ زمانہ قدیم میں ببلون ایک ایسا شہر تھا جس کے ارد گرد نہ تو زرخیز زمین تھی اور نہ ہی اس میں وافر مقدار میں پانی موجودتھا۔ اس کے باوجود یہ شہر اپنے عہد میں دنیا کا ترقی یافتہ ترین اور جدید ترین شہر سمجھا جاتا تھا اور تاجر دور دراز سے یہاں تجارت کے لئے آتے تھے۔ ۔

اس کی وجہ یہ تھی کہ اس شہر کے انجنیئر اتنے عقلمند تھے کہ انہوں نے پہاڑیوں کو کاٹ کر دریا کا رخ بے بیلون کی طرف کردیا جس سے سنگلاخ علاقے سونے اگلنے لگے۔ بادشاہ اور رعایا اتنے عقلمند تھے کہ ان کے پاس اشرفیوں اور سونے کے ڈھیر لگ گئے کیونکہ وہ تجارت کے گر جان چکے تھے۔

اسی تناظر میں اس کتاب کے مصنف قارعین کو نصیحت کرتے ہیں کہ سرمایہ دار بننے کے لئے یہ ضروری نہیں کہ آپ سونے کا چمچ منہ میں لے کر پیدا ہوں بلکہ اس کے لئے پیسہ بچانے اور محفوظ جگہ پر سرمایہ کاری کرنے میں ہے۔