How To Sell When Nobody’s Buying
دیو لاکھانی کئی ایک کاروباری کمپنیوں کے مالک اور سیلز ٹرینر ہیں۔ انہوں نے پچھلے بیس سالوں میں دس کامیاب کمپنیوں کی آنرشپ حاصل کی اور وہ بہت سی دیگر فرمز کی سیلز کو بہتر اور مستحکم کرنے کے لئے ایک اسپیشلسٹ کے طور پر کام کرتے رہے ہیں۔ مسٹر لاکھانی ،بولڈ اپروچ، جوبزنس فرمز کو کاروباری منصوبہ بندی فراہم کرتی ہے، کے بانی اور صدر ہیں۔ اس کمپنی نے گزشتہ پندرہ سالوں میں 500 کاروباری کمپنیوں کی ترقی میں مرکزی کردار ادا کیا ۔ مسٹر لاکھانی کے کاروباری آئیڈیاز کو آئی بی ایم ، یو ایس آرمی راجرز میڈیا، مائکرون ، جی ای، ویزرڈ اکیڈمی اور دوسری کمپنیوں میں کامیابی سے استعمال کیا گیا۔ تین کتابوں کی تصنیف کے علاوہ انہوں نے مختلف کاروباری جریدوں میں آرٹیکلز بھی لکھے ہیں۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ کاروبار میں موجودہ گراوٹ کی وجہ سے سیلز کافی مشکل کام ہے ۔ ایسا لگتا ہے کہ کھیل کے تمام عمومی قوانین یکسر بدل گئے ہیں ۔ اس سے مشکل صورتِ حال یہ کہ سیلز مینجرز کو 1950 میں فروغ پانے والی سیلز مہارتوں کی تربیت دی جا رہی ہے جو آج کی کاروباری دنیا میں جگہ بنانے میں مکمل ناکام ہے ۔ 1950 میں ڈیزائن ہونے والی کاروباری مہارتیں 1970 میں بھی کام کر رہی تھیں لیکن وہاں تک تو ٹھیک تھا لیکن آج کی تاریخ میں اس حقیقت کو تسلیم کرنا پڑے گا کہ ماضی میں کامیاب سیلز تکنیکس ٹیکنالوجی کے اس دور میں فٹ نہیں آتیں۔ لہذا اب آپ کے لئے ضروری ہے کہ گندم کو بھوسے سے الگ کریں۔