مشتاق احمد یوسفی اردو کے مشہور پاکستانی مزاح نگار ہیں۔ انہوں نے بطور مزاح نگار پاکستانی کہلوانا زیادہ پسند کیا۔تقسیمِ ہند کے بعد بھارت کو جو نقصان ہوا ان میں مشتاق احمد یوسفی کا ہجرت کر کے پاکستان جانا بھی ہے۔آپ ۴ ستمبر۱۹۲۱ء کو انڈیا کے شہرجے پور میں ایک تعلیم یافتہ گھر میں پیدا ہوئے ۔ ان کے والد عبدالکریم یوسفی جے پور بلدیہ کے صدر نشین تھے اور بعد میں جے پور قانون ساز اسمبلی کے سپیکر مقرر ہوئے۔مشتاق احمد یوسفی نے راجپوتانہ میں اپنی ابتدائی تعلیم مکمل کی اور بی اے کی ڈگری حاصل کی۔بعد ازاں آگرہ یونیورسٹی سے فلسفہ میں ایم اے کیااور پھر علیگڑھ یونیورسٹی سے وکالت کی ڈگری حاصل کی۔
قیامِ پاکستان کے بعد ان کا خاندان کراچی شہر منتقل ہوگیا۔وہ ۱۹۵۰ء میں مسلم کمرشل بینک میں ڈپٹی مینجر کے عہدے پر فائز ہوئے۔۱۹۶۵ء میں الائیڈ بینک میں مینیجنگ ڈائریکٹر مقرر ہوگئے۔۱۹۷۴ء میں یونائیٹڈ بینک کے صدراور ۱۹۷۷ء میں پاکستان بینکنگ کونسل کے صدر نشین ہوئے۔بینکاری کے شعبہ میں غیر معمولی خدمات کے صلے میں انہیں قائدِاعظم میموریل تمغہ سے نوازا گیا۔۱۹۹۹ء میں انہیں حکومتِ پاکستان کی جانب سے ستارۂ امتیاز ملا۔