سونگ کے سلطان اور اپنے وقت کے ایک روزہ میچز میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کر نے والے لیفٹ آرم میڈیم فاسٹ باؤلر وسیم اکر م کا شمار پاکستان اور ورلڈ کرکٹ میں ایک ہیرو کے طور پر ہوتا ہے۔وہ ایک متوسط گھرانے میں پیدا ہوئے اور محنت کر کے آگے بڑھتے چلے گئے ۔انہوں نے کرکٹ کی دنیا میں اپنا لوہا منواکر عظیم فاسٹ باؤلرز میں اپنا نام شامل کرلیا۔ ورلڈکپ 1992 میں وسیم اکرم نے تباہ کن بولنگ کر کے مخالف ٹیموں کو زمین چاٹنے پر مجبور کر دیا اور حریفوں کی اہم وکٹیں اڑا کر فائنل میچ جیتوانے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے دیگر کھلاڑیوں کے ساتھ مل کر ورلڈ کپ کی صورت میں ملک کو جیت کا تحفہ دیا۔وہ نہ صرف بہترین فاسٹ باؤلر رہے ہیں بلکہ اپنے وقت کے تباہ کن بیٹسمین بھی تھے ۔ جب وہ وکٹ پر ایک دفعہ جم جاتے تو چاروں طرف دلکش سٹروک لگا کر خوب داد حاصل کرتے تھے۔ وہ آج کل بہترین کرکٹ کوچ اور کرکٹ کمنٹیٹر کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔
وسیم اکرم 3 جون 1966 کو لاہور میں پیداء ہوئے ۔ انہوں نے کیتھیڈرل سکول لاہوراور اسلامیہ کالج سے تعلیم حاصل کی ۔ وہ اسلامیہ کالج کی ٹیم میں بطور باؤلر اور بیٹسمین کھیلتے رہے ۔ وسیم اکرم کے والد کا نام چوہدری محمد اکرم ہے ۔ جب ہندوستان اور پاکستان 1947 ء میں الگ ہوئے تو انہوں نے کامونکی میں رہائش اختیار کی ۔ اس کے بعد وہ لاہور منتقل ہوگئے۔ کوئی نہیں جانتا تھا یہ چھوٹا سا یہ لڑکا ایک دن کرکٹ کی دنیا کا سب سے تباکن باؤلر ثابت ہوگا۔