آج کا ترقی یافتہ انسان بہت سے ارتقائی مراحل میں سے گزر کر یہاں تک پہنچا ہے۔ اس طویل سفر میں بہت سے لوگوں نے اپنے نظریات پیش کئے تا کہ انسان پرامن زندگی گزارے اور اس کے واضح حقوق و فرائض ہوں۔ دنیا میں انسانیت کا بول بالا کرنے کے لئے کئی مفکر اور سیاسی مصلح پیدا ہوئے۔ ان میں سے ایک ممتاز شخصیت کا نام تھامس ہابز ہے جس نے سیاسی نظام پر گراں قدر کتاب لکھ کر شہرت حاصل کی۔ آئیے اس عظیم سیاسی مدبر کے افکار پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
تھامس ہابز۵۱ اپریل ۸۸۵۱ء کو مامس بری(انگلینڈ) میں پیدا ہوا۔اس کا زمانہ سیاسی ہنگاموں کا زمانہ تھا۔اس زمانے میں انگلستان میں مطلق العنان بادشاہت کے حامیوں اور پارلیمنٹ یا دستوری حکومت کے حامیوں کے درمیان زبر دست خانہ جنگی ہوئی اور بادشاہِ وقت چارلس اوّل کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑے اور عوام کی عدالت نے اسے پھانسی پر لٹکا دیا۔برطانوی پارلیمنٹ کے حامیوں کو مکمل فتح ہوئی اور انگلستان میں دستوری بادشاہت کے اصول کو تسلیم کر لیا گیا۔