اللہ تعالی ٰ علم، حسن اور قسمت اپنی مرضی سے جسے چاہیے عطا کرتا ہے۔اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ عقل و دانائی کسی کی میراث نہیں۔ ان الفاظ کا اطلاق ایک ترکی غلام زادی پر ہوتا ہے جس کانام شجرالدر تھاجس نے اپنی زندگی کا آغاز تو ایک غلام زادی سے کیا لیکن وہ مصر کی ملکہ بنی۔ ذیل میں اس عظیم خاتون کے حالات زندگی کاخلاصہ پیش کیا جاتا ہے۔
شجرۃ الدر ترکی کے ایک غریب غلام کی بیٹی تھی اور ملک شام کے شہر دمشق میں ۳۱۶ ہجری میں پیدا ہوئی۔ اس کے والد کا آقا ایک نیک نام شامی مسلمان تھا جو بڑا عبادت گزار،خدا پرست اور علم دوست تھا۔ اسی کے گھر میں شجرۃالدر کے والدین اور خود اس کی تربیت ہوئی۔ شام کا ملک حسن کے لحاظ سے دنیا میں ہمیشہ ممتاز رہا ہے۔ حضرت یوسف علیہ السلام وہیں پیدا ہوئے تھے اور اب بھی وہاں کا حسن تمام دنیا میں بینظیر تسلیم کیا جاتا ہے۔ شجرۃ الدر جو ایک ترک غلام کی لڑکی تھی خدا نے اسکو بے مثال حسنِ صورت عطا کیا تھا اور یہی وجہ تھی کہ اس کا نام شجرۃالدر (شاخ مرجاں) رکھا گیا۔