زیر نظر کتاب میں مضامین کا جو مجموعہ پیش کیا گیاہے وہ شخصیات سے متعلق ہے۔ انسان کی شخصیت ایک گورکھ دھندہ ہے اور یہ ایک ایسا الجھاؤ ہے جس کا کوئی سرا ہی نہیں مل سکتا۔ اس کتاب میں مصنف نے انسانی شخصیت کو پیاز کے چھلکے سے تشبیہ دی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ فر د کی حیثیت چھلکے کی سی ہے، چھلکے ہی چھلکے۔ایک دوسرے سے نہیں ملتا،ایک دوسرے کی شکل قطعی طور پر مختلف ہیں۔
چھلکے وی بظاہر دیکھنے میں سب ایک جیسے نظر آتے ہیں مگر جب غور سے دیکھیں تو ان میں رنگ کی دھاریاں ہیں۔ہلکے مگر بہت سے خطوط واضح ہیں اور اگر آپ ان چھلکوں کے قریب جائیں تو یہ دیکھ کر اشک بار ہو جائیں کہ ان چھلکوں میں دکھ کی تلخی ہے۔دکھ انسانی شخصیت کا ایک اعظم جزو ہے۔ دکھ انسانیت کا پایہ ستون ہے۔ بہت گہرائی سے دیکھا جائے تو محسوس ہو گا کہ انسانی شخصیت جادو گر کے ڈبے کے مصداق ہے۔ ایک ڈبہ کھولو تو اندر سے ایک اور ڈبہ نکل آتا ہے۔اسی طرح دوسرا اور پھر تیسرا ڈبے میں ڈبہ۔ فرد کی حیثیت ایک سرائے کی طرح ہے جہاں بھانت بھانت کے لوگ بستے ہیں۔ اس کتاب میں انسانی شخصیت کے ان گنت پہلو بیان کئے گئے ہیں۔
کتاب کے اس مجموعے میں ادیبوں کی شخصیات پر مضامین ہیں۔ ایک ادیب کی شخصیت عام شخصیت سے اتنی مختلف ہوتی ہے، جتنا پانی سے مٹی۔اس کتاب میں مصنف نے اپنے کئی سالوں کے مشاہدات اور تجربات جو عقل و خرد سے ہٹ کر ہیں قلمبند کیےہیں۔ ان کی اس کاوش کو خلاصے کی صورت پیش کیا جاتا ہے۔