No-Drama Discipline

Share on facebook
Share on whatsapp
Share on twitter
Share on linkedin
Share on pinterest

0 Likes

اس کتاب میں  بچے کے جوان ہوتے ہوئےدماغ   میں ابھرتےہوئےباغیانہ  افکار کو  کنٹرول کرنے  اور اس کی مناسب نشونما  کے  طریقوں کو بیان کرتے ہوئے  مصنفین کہتے ہیں کہ   کس طرح والدین   اپنے  بچے کے دماغ  کو مضبوط کرکے اس کی بے ترتیبی کو کم کر سکتے ہیں  ۔نظم و ضبط کے حوالے سے  نظریہ  جدید ترین  نیورو سائنس  پر عمل پیرا ہوکروالدین کو  اس قابل بناتے ہیں  کہ وہ بچے کی  خستہ حالیوں ، غصے،  چڑچڑاہٹ اور روزمرہ کی مایوسیوں کو  دوستانہ ماحول کے  یادگار لمحات میں تبدیل کرسکتے ہیں   جس سے  والدین اور  بچے کے تعلقات مستحکم ہوتے ہیں جبکہ تعاون اور جذباتی لچک میں اضافہ ہوتا ہے۔

زیادہ تر والدین نظم و ضبط کو “سزا” کے مترادف سمجھتے ہیں۔جب کہ ایسا نہیں ہے ۔لفظ “نظم و ضبط” کا اصل مطلب  “تدریس” ہے ۔  یہ ایک  ایسا نظریہ ہے  جو مشکلات سے دوچار والدین  کے لئے   ایک کشمکش  پیدا کرسکتاہے  ۔ نظم و ضبط کے ایک نئے انداز کو سیکھنے میں ،  والدین کو چاہیےکہ اپنے بچوں کو نظم و ضبط کا پابند بنانے کےحوالے  سے اپنی سوچ کو تبدیل کریں ۔ بہت کم والدین کہیں گے کہ ان کا مقصد اپنے بچوں کو سزا دینا ہے۔ تجربے سے بات سامنےآئی ہےکہ زیادہ تر والدین جانتے ہیں کہ سخت سزاؤں سے صحتمند تعلقات کو مطلوبہ اعتماد اور بے تکلفی کو فروغ نہیں ملتا  ۔ مشکل لمحات کو درس و تدریس کے موقع کے طور پر استعمال کرنا ایک بہت ہی عمدہ اور تعمیری  مقصد ہے ، جس میں والدین بچوں کے ساتھ ٹھوس تعلق قائم کرکے اور  ان کی بہترین اعصابی پریشانی کو دور   کرکے  طویل مدتی فوائد اٹھا سکتے  ہیں۔