Mir Taqi Mir

میر تقی میر 1723 کو آ گر ہ میں پیدا ہو ئے ۔ ان کے وا لد کا نام محمد علی تھا لیکن علی متقی کے نا م سے مشہور ہوئے۔وہ در ویش اورگو شہ نشین تھے۔ میر نے ابتدا ئی تعلیم وا لد کے دو ست سید امان اللہ سے حا صل کی ۔ میر ابھی نو بر س کے تھے کہ ان کے والد کے دوست دنیا فانی سے چل بسے۔ ان کے بعد ان کے وا لد نے خودان کی تعلیم و تر بیت شروع کی ۔ مگر چند ہی ما ہ بعد ان کا بھی انتقال ہو گیا۔ یہاں سے میر کی زند گی میں رنج و الم کے طویل با ب کی ابتدا ء ہو ئی۔ میر کی زند گی کے بارے میں معلوما ت کا اہم ذریعہ ان کی سوانخ عمری ’’ذکر میر ‘‘ ہے ۔ یہ کتا ب ان کے بچپن سے لیکر لکھنو میں ان کے قیا م کے آ غاز کی مد ت پر محیط ہے ۔

 انہوں نے اپنے درد کواپنے اشعار میں بیان کیا ہے ۔ اُن کا ہر شعر ایک آنسو ہے اور ہر مصر ع خون کی بو ند ہے ۔ ایک اور جگہ عبدالحق لکھتے ہیں :’’ انہوں نے سوز کے سا تھ جو نغمہ چھیڑا ہے اس کی مثال دُنیا ئے اُردو میں نہیں ملتی ۔ یہ زوال کے خلاف ایک غیر منظم احتجا ج ہے‘‘ ۔ میر کے تصور غم کے بارے میں ڈاکٹر سید عبداللہ کہتے ہیں کہ میر کا سب سے بڑا مضمون شا عری ان کا غم میر کا ذا تی بھی تھا اور یہی انسان کی ازلی اور ابد ی تقد یر کا غم بھی تھا ‘‘۔یہی سا رے غم میر کی شا عری میں جمع ہو گئے ۔مو لوی عبدالحق کہتے ہیں کہ میر تقی میر سر تا ج شعرا ئے ار دو ہیں۔ ان کا کلا م اسی ذو ق و شوق سے پڑ ھا جا ئے گا جیسے سعدی کا کلا م فا رسی میں پڑھا جاتا ہے۔ اگر دنیا کے ایسے شعراء کی ایک فہرست تیا ر کی جا ئے جن کا نا م ہمیشہ زند ہ ر ہے گے تو میر کا نا م اس فہر ست میں ضرورشامل ہو گا۔

You might be interested