Major Tufail Muhammad

قیام پاکستان کے بعد پاکستان کے فوجی افسروں اور جوانوں نے تعداد میں کم ہونے کے باوجود اپنے سے کئی گنا زیادہ دشمن کو اس قدر مغلوب رکھا کہ اس نے کبھی بھی جارحیت کی جرات نہیں کی اور اگر کبھی سوچا تو بھی تو اسے منہ کی کھاناپڑی۔قیام پاکستان کے چند سال بعد مشرقی پاکستان کے سرحدی علاقے لکشمی پور پر ہندوستان نے زبردستی قبضہ کر لیا اوراس سرحدی گاؤں سے ہندوستان سمگلروں نے سرکاری سرپرستی میں سمگلنگ شروع کر دی جس سے پاکستان کی معیشت تباہ ہو نے لگی۔ اس کی روک تھا م پر میجر طفیل محمد شہید جیسے ایماندار آفیسر کو مامور کیا گیا۔

پاک فوج کی اعلیٰ قیادت نے یہ فیصلہ کیا کہ لکشمی پور کے علاقے پر دوبارہ قبضہ بہت ضروری ہے کیونکہ یہ علاقہ پاکستان کی ملکیت تھا۔ میجر طفیل محمد نے سر پر کفن باھند کر اپنے چند غیور جوانوں کے ہمراہ دشمن کو شدید لڑائی کے بعد اپنے علاقے سے نکال باہر کیا اور اسی تگ و دو میں وہ بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کر گئے لیکن دشمن سے اپنا علاقہ واپس لے لیا ۔حکومت پاکستان نے بہادری کے اعتراف میں انہیں ملک کے اعلیٰ ترین فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا۔

You might be interested