اگرچہ آپ ﷺ کا گھر مکہ مکرمہ میں تھا لیکن مکہ کے لوگوں کی اکثریت نے دعوتِ حق کو سنجیدگی سے نہ لیا۔ آپ ﷺ کو طرح طرح کی اذیتیں پہنچائیں۔ اسی دوران مدینہ کے اکابرین نے آپ ﷺ سے ملاقاتیں کی اور پھر یہ سلسلہ چل نکلا جس سے ظاہر ہوتا تھا کہ مدینہ کے لوگوں کی اکثریت آپ ﷺ کی تعلیمات کو دل وجان سے اپنا لیں گے۔
اس سے پہلے مظلوم مسلمانوں نے حبشہ کی طرف دو مرتبہ ہجرت کی تھی۔ جیسے ہی ان کو مدینہ میں امن و امان اور عافیت نظرآئی انہوں نے مدینہ کی طرف ہجرت کی۔ یہ اسلامی تاریخ کا انتہائی اہم واقعہ تھا جس نے صرف اس وقت کے مسلمانوں کے حالات پر اثرڈالا بلکہ آنے والے وقتوں میں ایک طاقتور مسلم قوم کی بنیاد رکھی۔