کویت مشرق وسطیٰ کی ایک چھوٹی سی مسلمان ریاست ہے لیکن یہاں پٹرول اور گیس کے لامحدود ذخائر کی بدولت یہ ملک دنیا کے ترقی یافتہ اور امیر ترین ممالک میں شمار ہوتا ہے ۔یہ دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں شہریوں پر کسی قسم کا ٹیکس عائد نہیں ۔اس کے تیل کی پیداوار کی وجہ سے دنیا میں ایک تہائی گاڑیوں کا پہیہ چلتا ہے۔ اس پر 1752 ءسے الصباح خاندان کی حکومت ہے جن کا تعلق دراصل عراق کے علاقے اُم قصر سے ہے۔
سلطنت عثمانیہ کی عراق پر عمل داری کے دوران یہ خاندان ( 1714میں)وہاں سے جلا وطن کر دیا گیا(بحری قزاقی کے الزام میں)۔
یوں یہ خاندان ایران اور شمالی عراق سے ہجرت کرتے ہوئے کویت میں رہائش پذیر ہو گیا اور کویت ، جو اس وقت خلیج فارس کے ساتھ جڑی ہو ئی ایک چھوٹی سی مچھیروں کی بستی ہوا کرتی تھی،کو آباد کیا ۔اس خاندان کی وجہ سے کویت ایک گاؤں کی شکل اختیار کر گیا۔ ان کے علاوہ دوسرا طبقہ جو یہاں آکر آباد ہوا وہ ہیروں اور موتیوں کے تاجر تھے ۔اس خاندان نے وہاں رفتہ رفتہ استحکام حاصل کیا اور کویت شہر کی موجودہ جگہ پر ایک چھوٹا سا قلعہ تعمیر کیا جس سے اس خاندان نے کافی طاقت حاصل کر لی۔