اس کا نام احمد دوئم بن سلطان ابراہیم خان بن سلطان احمد تھا اوراس کی والدہ کانام معزز سلطان تھا۔ وہ 1053ھ کو قسطنطنیہ میں پیدا ہوا۔ اس کو فنون حرب و ضرب کا بہت شوق تھا اور محل سے باہر میدان جنگ میں بہت خوش رہتا تھا۔
سلطان سلیمان کی وفات پر 1102ھ میں سریر آرائے خلافت ہو ا۔ اس نے تمام مہمات ملکی کو اپنے قابل اور بہادر وزیر کو پریلی کی رائے پر چھوڑ دیا۔ مگر اس کی عمر نے وفانہ کی وہ صرف تین سال اور اوپر کچھ دن خلیفہ رہنے کے بعد 1103ھ میں فوت ہو گیا۔
اس کی وفات کے بعد اس کے وزیر” کوپریلی” کوبھی عہدے سے برطرف کر کے عربہ جی پاشا کو صدرات عظمیٰ پر فائز کیا گیا۔ اس کے دور میں جمہوریہ وینس نے جزیرہ ساقز پر قبضہ کرلیا تھا اور روس بھی خلافت عثمانیہ کے ساتھ برسرپیکار ہو چکا تھا۔یوں سلطنت عثمانیہ کو اندرونی اور بیرونی دشمنوں نے چاروں طرف سے گھیر لیا۔