سلطان محمد بن بایزید اول 873ھ میں پیدا ہوا۔ اپنے چھ بھائیوں میں شجاعت، عادات اور علمی لیاقت میں سب سے برتر تھا۔ اس کی تعلیم وتربیت ترکی کے دیگر سلاطین کی طرح ہوئی۔ جب سلطان بایزید اول امیر تیمور لنگ کے مقابلے میں آیا اور آخر کار اسے انقرہ کے مقام پر عبرت ناک شکست ہوئی تو یہ شہزادہ اپنے والد کے شانہ بہ شانہ جنگ میں شریک کارتھا۔ اس نے اپنے والد جو کہ اپنے وقت کا سب سے بڑا بہادر اور مردمیدان تھا؛کی عبرت ناک شکست اور بعد میں اس کی موت کو اپنی آنکھوں سے دیکھا۔
جنگ انگورہ میں بایزید کے چھ بیٹے شریک کار تھے اور ان میں اس کا سب سے بڑا بیٹا شہزادہ مصطفی اچانک لاپتہ ہو گیا۔دوسرا بیٹا شہزادہ موسیٰ اپنے والد سلطان بایزید کے ساتھ ہی گرفتار ہوگیا۔ باقی تینوں شہزادے جان بچا کر راہ فرار اختیار کرنے پر مجبور ہوگئے۔ ان میں بڑا سلیمان تھا جو وزیر اعظم پاشا کو ساتھ لے کر ادرنہ پہنچا اور بایزید کی وفات کی خبر پاکر سلطنت عثمانیہ کے یورپی حصے پر حکمران ہو گیا۔