KHILAFAT-E-USMANIA PART 1

حضرت عمر بن عبدالعزیز جب خلافت پر متمکن ہوئے توجہاں اُن کے عہد میں خلفائے راشدین کے زمانہ کی یاد تازہ ہوئی وہاں اسلام کی اشاعت بھی خوب ہوئی۔ خلیفہ نے ماوراء النہر (یعنی دریاکے اس پار ترک علاقے)کے ترک بادشاہوں کو بھی اسلام کی دعوت دی جن میں سے اکثر حلقہ بگوش اسلام ہوگئے۔ عبداللہ بن معمر نامی مبلغ اسلام کی تبلیغ کیلئے بھیجے گئے جن کی تبلیغ سے کثیر التعداد ترک قبائل داخِل اسلام ہوئے۔

 بنی امیہ کے دور میں خلیفہ ہشام ( 105؁ھ) کے زمانہ میں مبلغ اسلام ابو صید انے ماورالنہر کے ترکوں میں اسلام کی تبلیغ جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ سمر قند او ربخارا تک کے ترک داخل اسلام ہو گئے۔خلافت بنی امیہ کے خاتمہ کے بعد عباسی تخت خلافت پر متمکن ہوئے جن میں سب سے پہلے سفاح اور پھر منصور سریر آرائے خلافت ہوا۔

اگرچہ عرب ا ن کے ہاتھوں پائمال ہوئے لیکن عجمیوں کو خوب عروج حاصل ہوا  (فارس کے عجمی)تو ا ن کے اقتدار سے گھبرا کر خلیفہ کی نظر تر کوں پر پڑی تا کہ اہل فارس عربوں پر مکمل حاوی نہ ہو جائیں اور اقتدار متوازی رہے۔ چنانچہ عباسی خلیفہ منصور نے ترکوں کو دھڑا دھڑ فوج میں بھرتی کرنا شروع کردیا اور دیکھتے ہی دیکھتے ترک فوج کے سپہ سالار، وزیر سلطنت اور امیرالامراء جیسے اہم عہدوں پر فائز ہونے لگے۔

You might be interested