مغل بادشاہ شاہجہاں کے بہت سے بیٹوں اور بیٹیوں میں ایک بیٹی کا نام جہاں آرا بیگم تھا جو بادشاہ اورنگزیب عالمگیر سے دوسال بڑی تھی۔ وہ خوبصورتی اور سیرت میں اپنی والدہ ممتاز محل کا عکس تھی۔جب جوانی میں اسکی والدہ ممتاز محل کا انتقال ہوگیا تو بادشاہ شاہجہاں نے اس پر اپنی پدرانہ محبت نچھاور کر دی۔ بادشاہ کی محبت کی وجہ سے جہاں آرا بیگم اپنے وقت کی مشہور و معروف ہستی بن کر ابھری اور امور سلطنت میں اہم کردار ادا کیا۔آج تاریخ کے طالبعلم جہاں نورجہاں اور ممتاز محل کو گہری دلچسپی سے پڑھتے ہیں وہاں جہارآرا کو بھی خاص مقام دیتے ہیں۔
جہاں آراء بیگم محمد شہاب الدین شاہجہاں بادشاہِ دہلی کی لاڈلی بیٹی تھی اور عمر میں اپنے بھائی اورنگزیب عالمگیر سے بڑی تھی۔ اس کی پیدائش 1022 ہجری میں ہوئی۔ اس کی ماں ارجمند بانو بیگم عرف ممتاز محل تھی جس کا مقبرہ آگرہ میں ہے۔جہاں آراء بیگم خوبصورتی کے لحاظ سے بے نظیر و بے مثل تھی۔جہاں آراء جب سنِ شعور کو پہنچی تو اس کی تعلیم صدر النساء خانم عرف ستی النساء خانم کے سپرد ہوئی۔ ستی النساء خانم مشہور شاعر طالب آملی کی ہمشیرہ تھی جو عہدِ جہانگیر کا ایک ممتاز سخنور تھا اور وہ نصیرا شاعر کی بیوی تھی جو حکیم رکنا کاستی کا بھائی تھا۔