ISLAM SE PEHLE ARAB K HALAAT

اسلام ایک ضابطہ حیات ہے۔ یہ دین کامل ہونے کے ساتھ ساتھ ایک مکمل نظام زندگی بھی ہے۔یہی وجہ ہے کہ جب نبی پاک حضرت محمدﷺ نے اسلام کا پرچار شروع کیا توانہوں نے اپنے آپ کو ایک ایسی قوم میں گھیراہوا پایا جو جاہلیت میں لت پت تھی۔ عرب قوم  مختلف قبائل میں تقسیم تھی اور ہر قبیلے کا اپنا سردار اور پوجنے کے لئے اپنا الگ بت تھا۔سر زمین عرب میں کبھی بھی ایک منظم حکومت نہیں رہی تھی بلکہ  عرب کے اکثر علاقے یا تو سلطنت روما کا حصے رہے تھے یا پھر سرزمین ایران کا۔عربوں کی فطرت میں باغیانہ پن تھا جیسے ہی ان کو موقع ملتا وہ  بغاوت  پر کمر بستہ ہو جاتے ۔ قبیلے کا سردار وہی ہوتا تھا جس کے حامی زیادہ ہوں اور اہل عرب کی قومی خصوصات  مثلاًَبہادری، مہمان نوازی، فیاضی اور دوستی میں دوسروں سے ممتاز ہو۔

اہل عرب بالعموم اور قریش بالخصوص تجارت پیشہ تھے۔ وہ صنعت وحرف میں پسماندہ تھے۔ یہ لوگ اپنے قومی اخلاق، مہمان نوازی، ایفائے عہد، بہادری اور فیاضی کے ساتھ بعض برائیوں میں مبتلا تھے۔ مثلا ًشراب خوری، قمار بازی، دخترکشی اور معمولی جھگڑے پر ایک دوسرے کی گردن قلم کرنے سے گریز نہیں کرتے تھے۔

You might be interested