جب کسی بھی معاشرے میں اخلاقی و شرعی و اسلامی اقدار کی قلت ہو جائے تو ایسے میں اللہ تعالیٰ اپنے حبیب ﷺ کے صدقے کامل ِ شریعت اور دینِ اسلام کی احیا ء کے لئے اپنے ولی کو یہ ذمہ داری تفویض کرتا ہے کہ وہ اصلاح معاشرہ کرے۔یہ تاتاریو ں کا دورِ حکومت تھا۔ 22جنوری 1265بمطابق10ربیع الاول 661 ہجری کو حضرت شیخ الاسلام ابن تیمیہ حراں میں پیدا ہوئے ۔یہ شہر حضرت ابراہیم علیہ اسلام کے چچا ہاران نے آباد کیاتھا۔
آپ کا نام احمد، کنیت ابو العباس اور لقب تقی الدین تھا،لیکن آپ کی شہرت ابن تیمیہ کے نام سے ہوئی۔آپ کے والد محترم کا نام عبد الحلیم ابن تیمیہ تھا۔ والدہ صاحبہ کا نامِ نامی فاطمہ تھا جو عبدالر حمٰن بن علی بن عبدوس کی بیٹی تھیں۔ وہ نہایت متقی، پرہیزگار ،صابر و شاکر ، اللہ کو یاد کرنے والی اور عبادت گزار خاتون تھیں۔حضرت امام ابن تیمیہ کے دادا عبدالسلام اپنے زمانے کے بہت بڑے جید عالم تھے ۔وہ فقہ و حدیث کے امام تسلیم کئے جاتے تھے ۔ حضرت امام ابن تیمیہ کا خاندان کئی پشتوں سے علم و عمل میں برگزیدہ اور زہد و تقویٰ اور کلمۃ الحق میں ممتاز تھا۔یہی سلسہ جاری رہتے ہوئے حضرت شیخ السلام امام ابن تیمیہؒ کو اللہ تعالیٰ نے علم و فضل اور اخلاق و سیرت کے بیشمار فضائل سے نوازا ۔