تاریخ کے طالب علم یہ بات جانتے ہیں کہ جس فرقے نے اسلام کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا وہ خارجی تھا۔ لہذا ضروری معلوم ہوتا ہے کہ تاریخ مصر میں خوارج کا ذکر بھی کردیا جائے تا کہ قارعین کرام کے لئے مصری تاریخ سمجھنا آسان ہو جائے۔ ابو یزید ایک مبلغ مخلد کیداد النکاری کابیٹاتھا ۔ وہ قوم کا بربر اور اس کا گھر قسطیلیہ شہرکے مضافات میں تھا ۔پیشے کے لحاظ سے وہ تاجر تھا ۔ وہ سوڈان آیا جایا کرتا تھا اور اس نے مذہبی تعلیم اوسط درجہ کی پائی۔
زمانہ طالب علمی کے دوران اس کا نکاریہ خوارج (مضریہ ) سے میل جول ہوگیا اور خارجی عقائد سے متاثر ہو کر اس نے خارجی عقیدہ اختیار کر لیا اور تاہرت چلاگیا جہاں اس نے معلمی کا پیشہ اختیار کیا۔اسی زمانے میں ایک اور داعی ابو عبداللہ شیعی اپنے مسلک شیعہ کی اشاعت کررہاتھا ۔