جب نبی پاک ﷺ نے دعوت حق دی تو خیبر میں ایک قبیلہ آباد تھا جس کا نام بنو اسد تھا۔ یہ قبیلہ دولت،خوشحالی،خوبصورتی،بہادری اورجوان مردی میں پورے عرب میں مشہور تھا۔ اس قبیلے کے ایک نوجوان صحابی رسول ﷺ کا نام حضرت ضرارؓ بن ازور اسدی تھاجوشمشیرزنی،نیزہ بازی،تیراندازی اور گھڑ سواری میں اپنا ثانی نہیں رکھتے تھے۔
وہ اس وقت ایک مشہور سپہ سالار بن کر ابھرے جب انہوں نے رومیوں کے خلاف اسلامی جنگوں میں حصہ لینا شروع کیا۔ وہ دشمن کے لشکر میں چشم زدن میں بھگدڑ مچا دیتے تھے۔ بہادری کے علاوہ اللہ تعالیٰ نے ان کو اتنا صاحب ثروت بنایا کہ وہ ایک ہزار اونٹوں کے گلے کے مالک تھے۔