خلیفہ دوم سید نا حضرت عمر فاروقؓ ،نبی ﷺ کے دست بازو اور ایک ایسے صحابیؓ تھے جنہوں نے جب اسلام قبول کیا تو مسلمانوں نے سرعام نماز پڑھنا شروع کی۔ انہوں نے کفار مکہ کی دھمکی کے باوجود سرعام ہجرت مدینہ کی اور کفرو اسلام کے تمام غزوات میں نبیؓ کے محافظ رہے۔ان کے قبول اسلام کی دعا نبیﷺ نے خود کی تھی۔ جب ان کو خلیفہ بنایاگیا تو انہوں نے کئی ممالک کو تسخیر کر کےریاست مدینہ میں شامل کیا۔
انکے دور حکومت میں قیصر وکسریٰ کی حکومتیں ختم ہوئیں اور مسلمانوں کی حکومت 50لاکھ مربع کلومیٹر سے زائد علاقے پر پھیل گئی۔ خلیفہ بن کر سادگی اور فرض شناسی کا وہ ثبوت دیا جس کی مثال دنیا کی تاریخ میں نہیں ملتی۔انہوں ایک مضبوط فلاحی ریاست کی بنیاد رکھی جس کے نقشے کو یورپ کی حکومتوں نے بعد میں نقل کیا۔ آپؓ کو ابوفیروز نامی ایک فارسی غلام نے صبح کی نماز کی امامت کرواتے وقت شہید کیا ۔آپؓ آقائے نامدارحضرت محمدﷺ کے پہلو میں دفن ہیں۔