حضرت عمر بن العاص رضی اللہ تعالی عنہ قریش کے ایک مشہور و معروف سردار العاص بن وائل کے فرزندتھے۔ جب حضور ﷺ نے دعوت حق کا پیغام اہل مکہ کو دیا تو اس کی مخالفت کرنے میں ان کا خاندان بھی پیش پیش تھا۔ لیکن جب حضرت عمر بن العاص رضی اللہ تعالی عنہ ۸( بمطابق 630 عیسوی) ہجری میں حلقہ بگوش اسلام ہوئے تو ان کی صلاحیتوں اور کوششوں کی وجہ سے اسلام کو بہت تقویت ملی ۔ آپؓ فہم وفراست، علم و ادب ، جنگی تجربے، بہادری اور عزمِ مصمم کی بدولت اسلام کے مشہور سپہ سالاروں میں شمار ہوتے ہیں۔
انہوں نے آنحضرت ﷺ کے حیات مبارکہ میں ہی اسلام کی سربلندی کے لئے تلوار اٹھائی اور کئی غزوات و سرایا( ایسی جنگ جو حضورﷺ کی حیات مبارکہ میں لڑی گئی ہو لیکن حضورﷺ نے اس میں شرکت نہ کی ہو) میں حصہ لیا۔