حضرت طلحہؓ بن عبید اللہ کا شمار ان صحابہ کرامؓ میں ہوتا ہے جو عشرہ مبشرہ میں شامل ہیں۔ عشرہ مبشرہ سے مراد وہ صحابہ کرامؓ ہیں جنکو زندگی میں ہی جنت کی خوشخبری سنا دی گئی تھی۔آپ ؓ بہت مشہور و معروف اور کامیاب تاجر تھے۔ایک دفعہ یمن سے سات لاکھ درہم آپؓ کے پاس آئے۔اتنی بڑی رقم دیکھ کر آپؓ غمگین ہو گئے کہ اتنی بڑی دولت جس کے گھر میں ہو وہ اپنے رب کو کیا جواب دے گا۔آپؓ کی زوجہ نے آپؓ کو دلاسہ دیتے ہوئے کہاکہ صبح ہوتے ہی اسے اپنے غریب رشتہ داروں میں تقسیم کر دینا۔
یہ سن کر آپؓ مطمئن ہو گئے اور صبح ہوتے ہی ساری رقم تھیلیوں میں ڈالی اور اپنے غریب رشتہ داروں اور دیگر مستحق لوگوں میں تقسیم کر دی۔اس بنا پر رسولﷺ نے حضرت طلحہ بن عبیداللہ ؓ کو ”طلحہ الخیر“ اور ”طلحہ الجود“ کے لقب سے نوازا۔آپ ؓ کے مقام ومرتبہ کی وجہ سے خلیفہ راشدحضرت عمرفاروقؓ نے اپنی شہادت سے پہلے خلافت کے متوقع امیدوار وں میں شامل کئے گئے جس سے اسلامی دنیا میں ان کے مقام و مرتبے کا بخوبی اندازہ ہوتا ہے۔