آنحضرت ﷺ کی آخری زو جہ محترمہ حضرت میمونہ ؓ بنت حارث عرب کے اہم قبیلے کی چشم و چراغ تھیں۔ ان کی چھ بہنیں تھیں جن کی شادی عرب کے مشہور سرداروں سے ہوئی۔ چنانچہ سیدہ میمونہ ؓ کی حضورﷺ سے شادی کے بعد قبیلہ قیس بن عیلان نہ صرف مسلمان ہوا بلکہ اس نے اسلام کی حفاظت میں اپنا سب کچھ قربان کر دیا۔ ان کے نامی گرامی بھانجوں میں ایک کا نام حضرت خالد بن ولیدؓ اور دوسرے کا نام حضرت عبداللہ بن عباس تھاؓ۔ ذیل میں ام المومنین حضرت سیدہ میمونہ ؓ کے حالات زندگی کا خلاصہ پیش کیا جاتا ہے۔
سر زمین عرب میں سرف کے مقام پر ایک شخص حارث بن عامر رہتا تھا۔وہ قبیلہ قیس بن عیلان سے تعلق رکھتا تھا۔اس کی بیوی کا نام ہند بنت عوف تھا جو قبیلہ حمیر سے تعلق رکھتی تھی۔ قصبہ سرف مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ جانے والی سڑک پر مکہ مکرمہ سے کوئی دس میل کے فاصلے پر تھا۔دونوں ہنسی خوشی اپنی زندگی بسر کر رہے تھے کہ ان کے ہاں ایک بچی نے جنم لیا جن کا نام برہ رکھا گیا۔یہ بچی بعثت سے تقریبا سولہ سال قبل پیدا ہوئی اور بہت خوبصورت تھی بعد میں یہی بچی اسلام قبول کرنے اور حضورپاک ﷺ کے عقدمیں آنے کے بعد حضرت میمونہؓ کہلائیں۔