حضرت شمویل یا حضرت شمعون ؑ بنی اسرائیل میں نبی مبعوث ہوئے۔وہ حضرت ہارون ؑ (حضرت موسیٰ ؑ) کی اولاد میں سے تھے۔ انہوں نے اس مقدس صندوق کی تلاش کی جو حضرت موسیٰ ؑ کے زمانے میں گم چکا تھا۔ انہوں نے نیک دل اور عقل مند بادشاہ طالوت کو تخت پر بٹھانے میں اہم کردار ادا کیا اور کافر بادشاہ طالوت کو شکست فاش دی۔ حضرت شمول ؑ اپنی جسمانی طاقت کے لئے پورے عرب میں مشہور تھے۔ وہ اکیلے کئی سو سورماؤں پر بھاری تھے۔ ذیل میں حضرت شمویل ؑ(شمعون) کے حالات زندگی کا مختصر جائزہ پیش کیا جاتاہے۔
حضرت شمویل کو اُشمویل بھی کہا جاتا ہے۔ان کا شجرہ نسب یوں ہے:شمویل بن بال بن علقمہ بن یرخام بن الیہوم بن تھوبن صوف بن علقمہ بن ماحث بن عموصا بن عذریا۔ مشہور اسلامی مورخ مقاتل لکھتے ہیں: شمویل علیہ السلام ہارون علیہ السلام کے ورثاء میں سے تھے۔ مورخ مجاہد نے کہا ہے: وہ اشمویل بن لفاقا ہیں۔انہوں نے اس سے زیادہ سلسلہ نسب بیان نہیں کیا۔
سدی ؒ نے اپنی سند کے ساتھ ابن عباس ؓ، ابن مسعود ؓ اور بہت سے دیگر صحابہ ؓ سے بیان کیا ہے کہ جب عسقلان میں بنی اسرائیل پر عمالقہ کا قبضہ ہو گیا اورانہوں نے قتل و غارت کا بازار خوب گرم کیا اور ان کے بہت سے لوگ قید کر لئے تولاوی کے خاندان میں کوئی نبی باقی نہ رہا اور ان میں سے صرف ایک حاملہ خاتون باقی رہ گئی۔ اس نیک دل خاتون نے اللہ سے اولاد نرینہ کی دعا کی۔ اللہ نے ان کی دعا قبول کی اور ان کو بچہ عنایت کیا۔
انہوں نے بچے کا نام ”شمویل“ رکھا۔عبرانی زبان میں اس کا ترجمہ اسماعیل ہے۔