Hazrat Rabia Basri (R.A)

حضرت رابعہ بصری ؒ اپنے وقت کی ولی اللہ اور عالم وفاضل شخصیت تھیں۔ آپ پردہ نشینوں کی مضدومہ، خاصان خدا وندی، سوختہ عشق، قرب الہی کی شیفتہ اور پا کیزگی میں مریم ثانی تھیں۔ اگر معترض یہ کہے کہ مردوں کے تذکرے میں عورت کا ذکر کیوں کیا گیا ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا:اللہ تعالی صورت کے بجائے قلب کو دیکھتا ہے۔ اسی لئے روز محشر تمام محاسبہ صورت کے بجائے نیت پر ہو گا۔ لہذا ریاضت و عبادت میں مردوں کے مماثل ہیں اور انکوبھی مردوں ہی کی صف میں شمار کرنا چائیے۔ اس لئے جب یوم حساب میں مردوں کو پکار اجائے گا تو سب سے قبل حضرت مریم علیہ السلام آگے بڑھیں گی۔

 دوسرا جواب یہ ہے کہ اگر رابعہ بصریہ ؒ حضرت حسن بصریؒ کی مجالس میں شرکت نہ کرتیں تو شاید آپ کے تذکرے کی ضرورت پیش نہ آتی لیکن یہاں جن بزرگوں کے حالات بیان کئے گئے ہیں جن میں کوئی امتیاز باقی نہیں رہتا اور بو علیہ نارمدیؒ کے اس قول کے مطابق مرد و زن میں فرق کرنا بے سود ہے کہ نبوت عین و رفعت ہے۔

You might be interested