وہ نوح بن مالک بن متوشلخ بن خنوخ (اور یہ ادریس علیہ السلام ہیں)بن یردبن مہلا ییل بن قینن بن انوش بن شیث بن آدم(ابو البشر ہیں)حضرت نوح علیہ السلام کی پیدائش آدم علیہ السلام کی وفات کے ایک سو چھبیس برس کے بعد ہوئی۔تاریخ کے مطابق نوح علیہ السلام کی پیدائش اور وفات آدم علیہ السلام کے درمیان ایک صد چھیالیس برس کا فاصلہ ہے۔ابو امامہ سے ایک مرفوع روایت میں ہے کہ ایک شخص نے کہا:اے اللہ کے رسول ﷺ!کیا آدم علیہ السلام نبی تھے؟آپ نے فرمایا ہاں ان کو اللہ سے کلام کرنے کا شرف بھی حاصل ہوا ہے۔
اس نے پوچھا:ان کے اور نوح کے درمیان کتنا فاصلہ ہے؟آپ نے فرمایا:دس قرن۔اگر قرن سے مراد لوگوں کے ایک زمانے کا گروہ لیا جائے،جیسے قرآن میں ہے:”اور کتنی ہی قومیں ہم نے نوح کے بعد ہلاک کیں“ اللہ تعالی کا فرمان ہے:”پھر ہم نے ان کے بعد اور قوموں کو پیدا کیا“ اللہ جل شانہ کا ارشاد ہے:”اور اس کے درمیان بہت سی قوموں کو ہم نے تباہ کیا“ اللہ عزوجل کا ارشاد ہے:”اور اس سے پہلے ہم نے کتنی قوموں کو ہلاک کیا“ اور اکرم نبیﷺ کا ارشاد ہے ”بہترین زمانہ میرا زمانہ ہے“