خواجہ محمد نظام الدین اولیاء ؒ سلسلہ چشتیہ کے مشہور صوفی بزرگ ہو گزرے ہیں۔ ان کے آباؤ اجداد بخارا سے ہجرت کرکے لاہور اور بعد ازاں بدایوں میں رہائش پذیر ہوئے۔ آپ ؒ بچپن سے ہی نیک خصلت اور صالح تھے جب عہد شباب کو پہنچے تو دل میں عشق حقیقی سمندر کی موجوں کی طرح ٹھاٹھیں مارنے لگااور وہ بے چین رہنے لگے ۔ وہ حق و صداقت کی تلاش میں پھرنے لگے لیکن کوئی ایسا کامل پیر و مرشد نہ ملا جن کے پاس جا کر من کی پیاس بجھتی۔ پھر اللہ تعالیٰ کی مدد ونصرت سے انکے دل میں بابا فریدالدین گنج شکر سے ملنے کی تڑپ پیدا ہوئی اور نادیدہ قوت کے زیر اثر ان سے شرف حاصل کرنے پاک پتن کے شہر اجودھن پہنچے۔ ان کے ہاتھ پر بیعت کی اورسلسلہ چشتیہ میں داخل ہو گئے۔
اپنے پیر ومرشد کی کافی عرصہ خدمت کرنے کے بعد ان سے باطنی علوم کی تربیت حاصل کی اور ان کے حکم سے دہلی چلے گئے۔ آپ نے اپنی زندگی میں ہزاروں غیر مسلموں کو حلقہ بگوش اسلام کیا اور انکا آستانہ سائلین کے لئے باعث سکون بنا۔ ان کی زندگی میں دس ہزار کے قریب زائرین ان کے آستانے پر روازنہ آتے تھے۔ اس وقت سے لیکر آج تک کوئی سوالی ان کے آستانے سے بے مراد نہیں گیا اور کوئی بھوکا بغیر کھائے واپس نہیں پلٹا۔