امام احمد بن حنبلؒ اسلامی تاریخ کی ایک جلیل القدر اور عظیم المرتبت شخصیت ہیں۔وہ اسلامی فقہ میں منفرد مقام رکھتے ہیں۔ انہوں نے دین حق کی سر بلندی کےلئے مصیبتیں برداشت کیں۔انہوں نے اسلامی قوانین اور شریعت کے نفاذ کے لئے دور دراز کے سفر کئے۔ ان کے پایہ استقلال میں حکمرانوں کا رعب و جلال اورظلم بھی لغزش پیدا نہ کرسکے۔آج اسلامی دنیا انہیں امام المجدداورامام المسلمین احمد بن حنبلؒ کے نام سے جانتی ہے۔ وہ حنبلی مکتبہ فکر کے بانی اور امام ہیں۔ان کا شمار ممتاز ترین مجتہد ین میں ہوتا ہے۔ ان کی فقہ ،حنفی ، مالکی اور شافعی کی طرح آج بھی عالم اسلام میں زندہ ہے۔
امام احمد بن حنبلؒ 780 ء میں بصرہ کے مقام پر پیدا ہوئے۔ وہ نسلاً خالص عرب تھے۔ ان کا قبیلہ بصرہ میں رہتا تھا ا۔ان کا تعلق عربوں کی اس لڑی سے تھا جو قبیلہ شیبان سے تعلق رکھتے تھے۔ امام احمدؒ کے دادا حنبل بن بلال، بصرہ سے خراسان چلے گئے اور وہیں اموی فوج میں شامل ہوئے اور ترقی پاتے ہوئے پہلے فوج کے کمانڈر بنے، پھر سرخس کے گورنر مقرر ہوئے۔