حضرت ؑ عاصم بن ثابت انصاریؓ حضورﷺ کے ان رفقاء میں سے شامل تھے جنہوں نے ہجرت مدینہ کے بعد پیغمبر خدا کا بڑھ چڑھ کر ساتھ دیا۔ ان کا تعلق مدینہ سے تھا۔ انہوں نے حضور ﷺ کے حکم پر چھوٹے بڑے معرکوں سمیت جنگ بدر اور جنگ احد میں بہادری کے جوہر دکھاتے ہوئے دشمن کے نامی گرامی سواروں کو تہہ تیغ کیا۔ جنگ احد میں اگرچہ مسلمانوں کو پسائی ہوئی لیکن اس جنگ میں حضرت عاصمؓ نے دشمن ایک مشہور سردار اور اس کے دوجواں سال بیٹوں کو قتل کیا جس پر قریش مکہ ان کے خون کے پیاسے ہو گئے۔
سلافہ بنت سعد ک نامی ایک قریش کی عورت کے خاوند اور دوبیٹوں کے قتل پر،عورت نے قسم کھائی کہ جب تک حضرت عاصمؓ کی کھوپڑی میں شراب نہیں پیئے گی، چین سے نہیں بیٹھے گی۔ اس کے بعدوہ موقع کی تاک میں رہی۔