عمرو بن جموح ؓ کا شمار دورِ جاہلیت میں یثرب کے سرداروں میں ہوتا تھا۔وہ قبیلہ بنو سلمہ کے ہر دلعزیز سردار‘ مدینہ کے مشہور صاحب جود و سخا اور ارباب ثروت میں سے تھے۔زمانہ جاہلیت میں اشراف کی یہ امتیازی شان سمجھی جاتی تھی کہ ان میں سے ہر ایک اپنے لئے خاص طور سے الگ الگ بت اپنے گھر پر رکھتا تھاتا کہ ہر صبح شام اس سے برکت حاصل کرے۔موسمِ حج میں اس کی خوشنودی حاصل کرے اور اظہار ِ عقیدت کے طور پر اس کے لئے جانور ذبح کرے اور مصیبت او ر پریشانی کی کٹھن گھڑیوں میں اس سے امن و پناہ کی درخواست کرے۔
اس وقت کے رواج کے مطابق حضرت عمرو بن جموحؓ کے پاس ایک بت تھاجس کا نام ”مناۃ“ تھا۔اس کو انہوں نے بہت قیمتی اور نفیس لکڑی سے بنایا ہواتھا۔آپؓ اس سے غیر معمولی عقیدت رکھتے تھے۔اس کے رکھ رکھاؤ کا بڑا اہتمام کرتے اور‘ اس کی دیکھ بھال کے لئے برابر فکر مند رہتے اور ہمیشہ اس کو نفیس ترین خوشبو سے معطر کیے رہتے تھے۔