مسلمانوں کے عظیم سپہ سالار ،آتش جوان جرنیل ،مال و دولت کے اعتبار سے قابل رشک زندگی بسر کرنے والے،قسمت کے دھنی،تیر و تفنگ کے ماہر،تیز رفتار اتنے کہ منہ زور گھوڑا بھی ان کی گرد پا کو نہ پہنچ سکے،سعد بن ابی وقاصؓ ،مصعب بن عمیرؓ اور حضرت خالد بن ولیدؓ کے ہم جولی حضرت عکرمہؓ اسلام کے ان اولین جرنیلوں میں شمار ہوتے ہیں جنہوں نے قیصر و کسریٰ کی طاقتور حکومتوں کو شکست فاش سے دوچار کیا۔ انہوں نے دین اسلام کی سربلندی کے لئے کئی اہم معرکے لڑے اور آخری جنگ یرموک میں لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کر گئے۔
حضرت عکرمہؓ بن ابی جہل قریش کے نامی گرامی سردار تھے۔ رسول ﷺ نے جب نبوت کا اعلان کیا تو دونوں باپ بیٹا ان کے سخت خلاف ہو گئے۔ وہ اسلام قبول کرنا چاہتے تھے لیکن ان کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ ان کا باپ بنا رہا۔اس سے پہلے کہ حضرت عکرمہؓ کے حالات پر نظر ڈالی جائے ، ضروری معلوم ہوتا ہے کہ ان کے والد کی اسلام دشمنی کو بیان کیا جائے تا کہ اسلام کے لئے حضرت عکرمہؓ کا کردار آسانی سے سمجھا جا سکے۔