زیر نظر کتاب ’’گفتگو ۔۳‘‘ سوال وجواب کا ایک ایسا سلسلہ ہے جس سے لوگ جوق در جوق فیض یاب ہوتے گئے۔ سوال و جواب کی یہ محفلیں تواتر شروع ہو گئیں ۔ ان محافل میں واصف صاحب سوالوں کے روایتی طور پر جواب نہیں دیتے تھے بلکہ سوال کرنے والے صاحب کے ساتھ ساتھ دوسرے اہل محفل کو بھی اپنی گفتگو میں شریک کر لیا کرتے۔
واصف صاحب کی محفلوں میں شرکت کرنے والا ہر شخص ہر دفعہ نئے خیال ، نئی سوچ اور نئے علم سے آشنا ہوتا تھا۔ جس جگہ پر کوئی تکلیف ہوتی ہے وہیں پر علاج پیدا ہو جاتا ہے ،جہاں بیماری پیدا ہوتی ہے وہیں علاج پیدا ہوتا ہے ۔ اگر اللہ تعالیٰ حل فرمانا چاہے تو زمانے کے مسائل زمانے میں ہی حل ہو جاتے ہیں ۔ اس لئے بے دریغ سوال کیا کرو۔