ایک حقیقی اور موثر رہنما بننے کیلئے ، آپکو روزمرہ کے معمولات میں دوسروں کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کے طور طریقے سیکھنے کی ضرورت پڑتی ہے ۔ آپ اچھے لیڈرز اور منتظمین کی زندگی کا مشاہدہ کرکے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں ،لیکن آپکی بہترین تربیت اسوقت شروع ہوگی جب آپ مشاہدے سے حاصل کئے ہوئے علم کا استعمال عملی طور پرکرنا شروع کریں گے ۔ جب آپ سعی وخطا(کوشش اور غلطی) سے سیکھتے ہیں تو دراصل دوسروں سے تعلقات اور رابطہ کاری کی صلاحیت کو بڑھاتے ہیں ۔
قیادت کے میدان میں یہ بات ہمیشہ ایک چیلنج ہی رہی ہے کہ رہنما مطلوبہ وسائل کی عدم موجودگی کا شکوہ کرنے کی بجائے دستیاب وسائل پر اکتفاکرکے مطلوبہ مقاصد حاصل کریں اورایسا اسی وقت ممکن ہے جب لوگوں سے روابط قائم کئے جائیں ۔ اگر آپ فی الوقت دوسروں سے روابط قائم کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے تو فکرکی کوئی بات نہیں آپ مسلسل محنت اور جدوجہد سے بہت جلد سیکھ جائیں گے ۔
ایک عام آدمی اور لیڈر میں صرف ایک ہی فرق ہوتا ہے کہ لیڈر دوسروں تک رسائی حاصل کر کے اپنے مقاصد کے لئے دوسروں کو تیار کرتا ہے اور دستیاب وسائل کواپنے استعمال میں لاتا ہے جب کہ ایک عام آدمی اپنی بات دوسروں تک نہیں پہنچا پاتا ، اس لئے وہ اپنا اثر ورسوخ بڑھا نہیں سکتا ۔