سنہ 571عیسوی میں جب نبی ﷺ کاظہور ہوا ؛اس وقت دنیا میں جہالت ،بدنظمی اور انتشار عام تھا ۔ عرب میں جوا،شراب نوشی ،ڈاکہ زنی اور غریبوں کے حقو ق کا استحصال معمول کی بات تھی۔ اس زمانے میں یورپ ،افریقہ ،ایشیا غر ض دنیا میں کہیں بھی چین و سکون نہیں تھا اور انسانیت جہاہلت کے گھپ اندھیروں میں سسک رہی تھی ۔ عربوں کی حالت یہ تھی کہ یہ لوگ معمولی تنازعات پر لڑائی جھگڑا شروع کرتے تو سالوں تک جاری رکھتے ۔ قبائل کے درمیان بات بات پر تلوار نکل آتی تو پھر برسوں تک قتل عام شروع رہتا ۔دوسری طرف بیٹیوں کو پیدا ہوتے ہی زندہ درگور کردیاجاتا ۔ عورتوں کو بدترین مخلوق کا درجہ حاصل تھا ۔عورتوں کے علاوہ غلاموں کے ساتھ حیوانوں جیسا سلوک کیا جاتا تھا۔ ان عمومی حالات میں آپ ﷺ کی ولادت باسعادت عرب کے مشہور شہر مکہ میں ہوئی ۔
حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ حضرت اسماعیل ؑ کے تقریباًڈھائی ہزار سال بعد ۹ربیع الاول ۵۳ قبل ہجری بمطابق ۲۰ اپریل ۵۷۱ء کو مکہ میں پیر کے دن پیدا ہوئے ۔آپ ﷺ حضرت اسماعیل ؑ کی اولاد میں تھے اور عرب کے مشہور قبیلے قریش سے تعلق تھا۔ آنحضرت ﷺیتیم پیداہوئے ۔ یعنی آپ ﷺ کی پیدائش سے پہلے ہی
آپ ﷺ کے والد حضرت عبداللہ کا انتقال ہو گیا ۔ اس کے بعد جب آپ ﷺ چھ برس کے ہوئے تو والد ہ حضرت آمنہ کا بھی انتقال ہو گیا۔ ا ب آپ ﷺ کے دادا حضرت عبدالمطلب نے آپ ﷺ کی پرورش کی ، لیکن دو سال بعد وہ بھی چل بسے ۔ اس طرح آنحضرت ﷺ آٹھ سال کی عمر ہی میں باپ ، ماں ، دادا جیسے پیارےعزیزوں کی محبت سے محروم ہو گئے ۔ آخر میں آپ ﷺ کے چچا ابو طالب نے آپ ﷺ کی پرورش کی ذمہ داری اپنے سر لی اور آپ ﷺ اُن ہی کی سرپرستی میں جوان ہوئے ۔