عیسوی میں غزنوی سلطنت کا خاتمہ کر کے شہاب الدین غوری (معزالدین محمد بن سام) نے نہ صرف اس حکومت کو غزنی سے مٹا دیا بلکہ ہندوستان کے وہ علاقے جو مسلمانوں کے کنٹرول میں آ چکے تھے اب وہ غوریوں کے زیر قبضہ میں چلے گئے ۔اس مرتبہ اہم بات یہ ہوئی کہ شہاب الدین غوری نے محمود غزنوی کے مخالف ہندوستان کو مکمل فتح کر کے اسے افغانستان کا باقاعدہ حصہ بنا یا ۔ اُس نے شمال مغربی ہندوستان کو مکمل فتح کیا ۔
جب کہ اس کے بعد آنے والے سلاطین دہلی نے پایہ تخت کو لاہور یا دیگر علاقوں سے مستقل طور پر دہلی کومنتقل کر دیا جو صدیوں تک مسلمانوں کا دارلخلافہ بنا رہا۔ شہاب الدین غوری کی اپنی کوئی اولاد نہیں تھی لیکن اس کے ترک غلاموں کی کثیر تعداد اس کے ساتھ ہندوستان آئی جن میں قابل منتظم، بہادر سپہ سالار اور امراء ہندوستان آئے جو اس کی وفات کے بعد صوبے دار، گورنر اور سپہ سالار بنے ۔