BATTLE OF QADSIA

جنگ قادسیہ جنگ یرموک کی طرح ایک فیصلہ کن جنگ تھی۔اس جنگ میں قدیم اور طاقتور ایرانی حکومت کی اینٹ سے اینٹ بجا دی گئی۔یہ پہلی جنگ تھی جس میں ایرانی طاقت کو کچھ اس طرح کچل دیا گیا کہ اس کے بعد وہ پھر کبھی مسلمانوں کے سامنے نہ ٹک سکے۔ ایرانی فوج کو ہر لحاظ سے عربوں پر فوقیت حاصل تھی۔ ان کے پاس زمانے کے لحاظ سے جدید ہتھیارتھے ۔ اس کے برعکس عربوں کے پاس سوائے حوصلہ، یقین محکم، تنظیم اور جزبہء جہاد کے فوجی لحاظ سے کوئی قابل ذکر چیز نہ تھی۔ اس فیصلہ کن جنگ کی فتح کا سب سے بڑا سبب مشہور جنگی اصول ، اپنی پسندیدہ زمین پر دشمن کو لڑائی کے لئے مجبور کرنا تھا۔

 جنگ قادسیہ یرموک سے بہت حد تک مشابہت رکھتی ہے۔ بیشتر مورخین کے مطابق طرفین نے اس جنگ کی تیاری 636 کےآخر میں شروع کر دی تھی۔مورخین کے نزدیک یہ جنگ مقام قادسیہ کے قرب و جوار میں لڑی گئی ۔قادسیہ موجودہ نجف اور خاراباہ کے نزدیک ایک جگہ ہے۔ اس وقت دریائے فرات وہیں سے گزرتا تھا۔ دریائے فرات اب راستہ بدل چکا ہے اور یہ علاقہ موجودہ عراق میں شامل ہے۔ایک روایت کے مطابق حضرت ابراہیم خلیل اللہ یہاں سے گزرے اور اس کی تر وتازگی کو دیکھ کر فرمایا تھا کہ یہ ایک مقدس سر زمین ہے۔ اس دن کے بعد اس کا نام قادسیہ پڑ گیا۔

You might be interested