اس کتاب کے مصنف ”سرہنری شارپ“ کا تعلق انگلینڈ سے ہے۔انہوں نے برصغیر پاک وہند اور مسلم دنیا کے معاملات پر کئی معلوماتی کتابیں لکھی ہیں۔ زیر ِنظر کتاب حشیشین تاریخ اسلام کے ایک کردار حسن صباح اور اس کے تربیت یافتہ فدائیوں کے حملوں پر لکھی جانے والی منفرد کتاب ہے۔کتاب کا انداز بیان ناول جیساہے جس میں مصنف نے انتہائی دلچسپ انداز میں تاریخی واقعات کو پراسرار انداز میں قلم بند کیا ہے۔ یوں تاریخ اسلام کے حوالے سے مصنف کا شمار چند ان لکھاریوں میں ہوتا ہے جنہوں نے تاریخ اسلام کے کئی سر بستہ رازوں سے اپنے قارعین کو آگاہ کیا ہے۔
اس کتاب کا اردو ترجمہ محترمہ فاطمہ بیگم نے کیا ہے جن کا تعلق سرسید احمد خان کے خاندان سے ہے۔ وہ نواب سید محمد علی صاحب بی۔اے۔ایس کی اہلیہ تھیں۔ ان کو بچپن سے ہی لکھنے پڑھنے کا بہت شوق تھا۔ وہ بچپن میں چھوٹے چھوٹے مضمون لکھ کر اپنے والد کو دکھایا کرتی تھیں۔ انہوں نے کچھ اخبارات پڑھے اور فوراًایک مضمون لکھا جس میں بچپن کا غصہ اور ماں باپ کی بتائی ہوئی نصیحتوں کا اعادہ نہایت پر لطف انداز میں کیا جاتا تھا۔