زیرِ نظرکتاب ’’اگر مجھے قتل کیا گیا‘‘مصنف کی خود نوشت ہے۔ایک عرصے سے اس کتاب کا شہرہ رہا ہے۔یہ کتاب مصنف نے جیل کی اس کوٹھڑی میں لکھی جو ان لوگوں کے لئے مخصوص ہوتی ہے جنہیں موت کی سزا دی گئی ہو۔اڈیالہ جیل راولپنڈی میں موت کی وہ کوٹھڑی جہاں مصنف نے اپنی زندگی کے آخری ایام گزارے اور یہ کتاب کاغذوں کو گھٹنوں پر رکھ کر مکمل کی۔
مصنف کو وہاں لکھنے پڑھنے کی سہولت موجود نہیں تھی۔اب تو وہ کوٹھڑی مسمار کی جاچکی ہے لیکن موت کی یہ کوٹھڑی لازوال ہوچکی ہے۔مٹی اور اینٹوں سے بنی ہوئی وہ کوٹھڑی تو مارشل لاء کے حکمران نے اپنی زندگی کے آخری دنوں میں مسمار کروادی تھی لیکن مصنف کی یہ کتاب موت کی اس کوٹھڑی کو ہمیشہ زندہ رکھے گی۔