Awaken The Giant Within

Share on facebook
Share on whatsapp
Share on twitter
Share on linkedin
Share on pinterest

0 Likes

اپنے خیالات پر قابو پا کر کوئی بھی شخص اپنی تقدیربدل سکتا ہے کیونکہ انسان کے اندر موجود سوچ ان عوامل کو   کنٹرول کرتی ہے جو مقدر بنانےمیں کار فرما ہوتے ہیں۔اس کے علاوہ اچھے خیالات زندگی کے معیار کو بہتر بناتے ہیں۔ اچھےخیالات کے  لئے ضروری ہے کہ آپ کے اندر  کایقین پختہ اور غیر متزلزل ہو، تا کہ بدگمانی کو آپ کے دل ودماغ میں  اپنے خونی پنجے گاڑھنے کا  موقع نہ ملے ۔ اگر انسان کے اندر ضبطِ نفس اور یقین  محکم پیدا ہو جائے  تو وہ ایک مکمل انسان  بن جاتا ہے۔ایسےشخص کی زندگی کا ہرفعل کامیابی پر جاکراختتام پذیر  ہوتا ہے۔اگر آپ یقین ِکامل کی دولت سے مالا مال ہیں اورآپ کی سوچ مثبت ہے  تو پھر آپ جیسے چاہیں، اپنی تقدیر کو ڈھال سکتے ہیں۔

کتاب کے مصنف ا نے انسان کی خوابیداہ ذہنی وجسمانی صلاحیتوں کو سائنسی اور نفسیاتی لحاظ سے بیان کر کے یہ باور کروایا ہےکہ   انسان کے خیالات اس کے عمل کی راہ متعین کرتے ہیں ۔ انسان اپنی ذات میں ان دیکھی قوتوں اور غیر محسوس صلاحیتوں کا وسیع سمندر لئے ہوئے ہے اب یہ اس پر منحصر ہے کہ وہ کس سمت میں چلتا ہے۔اللہ تعالیٰ نے ہر انسان میں بہت سی صلاحیتیں رکھی ہیں جن کو بروئے کار لاکر وہ معاشرے کا مفید ،پر اثر اور خوشحال شہری بن سکتا ہے۔ اسی طرح انسان کا مقدر بھی اس کے اپنے ہاتھ میں ہے اگر “سوچ” مثبت ہو تو عمل مثبت ہوگا اور کامیابی ایسے افراد کا مقدر ہوگی ۔اگر سوچ منفی ہے اور انسان اپنی غلطیوں کا  اعتراف نہیں کرتا  اورنہ   ہی وہ اپنی غلطیوں سے سیکھتا ہے تو ایسے لوگ کامیاب نہیں ہو تے۔انسان  اپنی زندگی کے کچھ راہنما قواعد بناتا ہے اور انہی کی بدولت وہ معاشرے میں اپنی  ایک الگ شناخت قائم کرتا ہے۔اگر آپ کو کبھی  یہ محسوس ہو کہ جو قواعد آپ نے بنائے ہوئے ہیں وہ پرانے اور بوسیدہ ہو چکے  ہیں یا موجودہ صورت حال میں لاگو نہیں ہوتے تو ان میں تبدیلی لائیں۔