حوالدار لالک جان نے یہ اعلیٰ ترین فوجی اعزاز 7جولائی 1999کو کارگل کی لڑائی میں سطح سمندر سے 10 ہزار فٹ بلند محاذ ٹائیگر ہلز کی ایک بلند وبالا پوسٹ پر دشمن کو پے درپے شکست دینے کے بعد پایا۔کارگل کی جب لڑائی شروع ہوئی تو وہ اپنے گھر چھٹی پر تھے۔ انہیں جب کارگل جنگ کی اطلاع ملی تو وہ رضاکارانہ طور پر چھٹی ختم کر کے واپس اپنی رجمنٹ پہنچے۔ اپنے آفسران بالاکو اطلاع دی کہ وہ چھٹی سے واپس آچکے ہیں اور دشمن سے لڑنا چاہتے ہیں۔ اس پر انہیں ایک بہت ہی اہم سرحدی پوسٹ کا دفاع سونپاگیا جس کو انہوں نے آخر ی سانس تک نبھایا۔ انہوں نے دشمن کے کئی حملوں کو پسپا کیا اور دشمن اپنی لاشیں چھوڑ کر واپس بھاگتا رہا۔
حوالدار لالک جان شہید نے ہندور (وادی یسین )گاؤں کے ایک مذہبی گھرانے میں آنکھ کھولی ۔ان کے والد محترم کا نام نیت جان جبکہ ان کی والدہ محترمہ کانام محترمہ حور بیگم ہے۔ وہ بچپن سے ہی والدین کے بہت فرمانبدار تھے اور بڑوں کی عزت وہ دل و جان سے کرتے تھے۔انہوں نے اپنے علاقے میں صرف تیسری جماعت تک ہی تعلیم حاصل کی کیونکہ وہ غربت کی وجہ سے اپنی تعلیم مکمل نہ کر سکے اورتعلیمی سہولیات کی بھی بہت کمی تھی۔تعلیم کی کمی کے باوجود وہاا یک ہمدرد اور جذبہ خدمت سے سر شار انسان تھے۔