مصطفیٰ کمال پاشا جسے ترک ’قوم’اتاترک“ یعنی ترکوں کے باپ کے نام سے یاد کرتی ہے، جدید ترکی کا بانی ہے۔ترکی کی آزادی اور ترقی میں اس کے کردار کو ہمیشہ خراج تحسین پیش کیا جاتاہے۔ مصطفیٰ کمال پاشانے ترکی کو عثمانی سلطنت اور پہلی عالمی جنگ کے فاتح اتحادیوں سے آزاد کروانے کے لئے اندرونی اور بیرونی دشمنوں کے ساتھ ایک طویل اور عصاب شکن لڑائی لڑی۔ اس نے اپنے تمام عسکری و سیاسی کیریئر کے دوران عزم مصمم، بہادری اور مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ترکی کو نہ صرف بین الاقوامی طاقت کے طور پر منوایا بلکہ اس کو پائیدار ملک بنانے کیلئے ایک مضبوط حکومت اور دفاع کی داغ بیل بھی ڈالی۔
اگر مصطفی کمال پاشا نہ ہوتا توترکی آزادی حاصل نہ کرپاتا۔ترکی میں مصطفی کمال پاشا کو کام کرنے کا موقع اور وقت دونوں ملے اور اس نے ان کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک مضبوط ترکی کی بنیاد رکھی جبکہ پاکستان کے قیام کے ایک سال بعد مصطفی کمال کے ہم پلہ لیڈر قائداعظم محمد علی جناح چل بسے جس سے پاکستان کو وہ فوائد حاصل نہ ہو سکے جو ترکی کو مصطفی کمال پاشا کی قیادت کی وجہ سے حاصل ہوئے۔