منشی پریم چند اردو ادب کے مشہور نا ول نگار وافسا نہ نگا ر ہیں۔ ان کا اصلی نا م دھنپت را ئے تھا لیکن ادبی دنیا میں پر یم چند کے نا م سے مشہور ہوئے۔انہوں نے اردو میں مختصر کہانیوں کی بنیاد رکھی اور دیکھتے ہی دیکھتے ان کی وجہ سے اردو ادب میں افسانہ اپنے عروج کو پہنچ گیا۔ انہوں نے مختصر، جامع، حقیقت پر مبنی افسانے لکھ کر عالم گیر شہرت پائی۔ پریم بتیسی، پریم پچیسی، زاد راہ، گؤدان اور سوز وطن جیسے عظیم افسانے(اور افسانوی مجموعے) لکھ انہوں نے شہرت دوام حاصل کی۔
منشی پریم چند 31جولائی 1880میں منشی عجا ئب لا ل کے ہا ں مو ضع پا ند پور،ضلع بنا رس میں پیدا ہو ئے۔ ان کی ایک بڑی سگی بہن تھی جبکہ سگابھائی کوئی نہیں تھا۔ ان کے وا لد ڈا ک خا نے میں معمولی کلرک تھے۔ ان کے والد اس وقت بیس روپے ماہوارکماتے تھے۔ چا لیس روپے تک پہنچتے پہنچتے ان کا انتقال ہو گیا۔ جب وہ سات سالے کے ہوئے تو والدہ بھی وفات پا گئیں۔ پندرہ سا ل کی عمر میں ان کی شا دی ہو گئی۔گھر میں ان کی اپنی بیوی،سوتیلی ما ں اور ان کے دو سوتیلے بھائی رہتے تھے مگر آ مد نی ایک پیسے کی بھی نہ تھی۔ گھر میں جو کچھ تھا چھ ما ہ تک وا لد کی علا لت اور اس کے بعد ان کی تجہیز و تکفین پر خر چ ہو گیا۔