حضرت سیدہ سودہ ؓبنت زمعہ، حضرت خدیجہ ؓ کے وصال کے بعد حضور ﷺ کے نکاح مبارک میں آئیں۔ وہ آپ ﷺ کے نکا ح میں اس وقت آئیں جب حضوراقدس ﷺ مشکل حالات سے گزر رہے تھے۔ انکے پیارے چچا حضرت ابو طالب اور ان کی رفیقہ حیات حضرت خدیجہ ؓ کا وصال ہو چکا تھا۔ایک طرف حضور ﷺ کو ان سے بچھڑنے کا دکھ تھا تو دوسری طرف اہلِ قریش نے ان کا بائیکاٹ کر رکھا تھا اور ان کو طرح طرح کی اذیتیں دے رہے تھے۔ حضور ﷺ کی پاک صاحبزدایاں صدمے سے بے حال تھیں اور ان کو سہارے کی اشد ضرورت تھی کیونکہ انکے سر پر ہا تھ رکھنے والا کوئی نہیں تھا۔ ان حالات میں حضرت سودہ ؓ آپ ﷺ کے نکاح میں آئیں اور آتے ہی جملہ گھر داری سنبھال لی۔
وہ آنحضرت ﷺ کی غمگسار ساتھی بن گئیں اور ان کے ساتھ زندگی کے قیمتی چودہ سال گزارے۔ آپ ﷺ کے وصال کے بعد وہ گھر سے کبھی باہر نہ نکلیں اور مرتے دم تک آستانہ نبیﷺ میں موجود رہیں۔ ان کی ذاتی کاوشوں کی وجہ سے نبی اسلام ﷺنے گھر بار سے اطمینان پا کر اسلام کی تبلیغ کا فریضہ سرانجام دیا۔