جس دور کو انگریز تاریک زمانہ کہتے ہیں وہ دور دراصل مسلمانوں کی ترقی کا درخشاں زمانہ تھا۔ کیونکہ جس وقت یورپ تاریکی کے گھٹا ٹوپ اندھیروں میں ڈوبا ہوا تھا ،مسلمان سائنس و ٹیکنالوجی کے کئی روشن باب تحریر کررہے تھے۔ اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ آج یورپ سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں سب سے آگے ہے لیکن جدید سائنس و ٹیکنالوجی کی بنیاد مسلمان سائنسدانوں نے کئی صدیاں پہلے رکھی۔
دوسری طرف یورپ میں ان ایجادات کو نہ صرف استعمال میں لایاگیابلکہ ان میں نت نئے اضافے کرکے صنعتی سائنسی انقلاب برپا کیا گیا اور یہ دعویٰ کیا گیا کہ یہ یورپی سائنسدانوں کا کرشمہ تھا ۔لیکن سچ یہ ہے کہ ان کے پیچھے ہزاروں گمنام مسلمانوں کا ہی ہاتھ تھا۔ یہی وجہ ہے کہ علم وادب اور سائنس وٹیکنالوجی میں مسلمانوں کے کارنامے پس منظر میں چلے گئے اور یورپی سائنسدانوں نے ان ایجادات اور دریافتوں کو اپنے نام سے منسوب کرکے مسلمانوں کا نام ہی مٹا کے رکھ دیا۔
زیر نظر کتاب میں ان عظیم مسلمان سائنسدانوں اور انجینئر وں کی 1001 ایجادات کو حقائق کے ساتھ دلچسپ انداز میں پیش کیا گیا ہے تاکہ قارعین کو حقیقت سے آگاہ کیا جائے کہ کون سی چیز کس نے اورکب بنائی/ایجاد کی۔