زیرِ نظر کتاب کے مضامین میں موضوعات اور الفاظ دونوں کو یکساں حیثیت حاصل ہے۔ اُن کا اندازِ بیان معنویت سے بھرپور ہے۔ مختلف الفاظ و تراکیب اور اشعار کی جابجا پیروڈی، محاورات کا برجستہ استعمال ان کے انداز کی نمایاں خصوصیات ہیں۔ مصنف کی تمام تحریریں اس بات کی عکاس ہیں۔ بیتُ تکی بات سے تُک کی بات نکالنا مزاح نگار کا منصب ہے اور مصنف اس پر پورا اترتا ہے۔اپنی پہلی کتاب ’’چراغ تلے‘‘کی اشاعت کے بعد یوسفی اردو ادب میں ایک صاحبِ اسلوب مزاح نگار کے طور پر جانے اور پہچانے گئے۔
’’غنودیم‘‘،’’حویلی ‘‘ او ر ’’اسکول ماسٹر کا خواب ‘‘وغیرہ جیسے مضامین اردو نثر میں کم کم دیکھنے کو ملتے ہیں۔ آب گم کے مضامین کو یوسفی صاحب بجا طور پرکھٹے میٹھے مضامین قرار دیتے ہیں کیونکہ ان کی تخلیقات میں مختلف ذائقوں کو محسوس کیا جا سکتا ہے۔