1001 INVENTIONS PART 2

جس دور کو انگریز تاریک زمانہ کہتے ہیں وہ دور دراصل مسلمانوں کی ترقی کا درخشاں زمانہ تھا۔ کیونکہ جس وقت یورپ تاریکی کے گھٹا ٹوپ اندھیروں میں ڈوبا ہوا تھا ،مسلمان سائنس و ٹیکنالوجی کے کئی روشن باب تحریر کررہے تھے۔ اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ آج یورپ سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں سب سے آگے ہے لیکن جدید سائنس و ٹیکنالوجی کی بنیاد مسلمان سائنسدانوں نے کئی صدیاں پہلے رکھی۔

آٹھویں صدی سے لیکر تیرہویں صدی تک پورا یورپ جہالت کے اندھیروں میں ڈوبا ہوا تھا۔ اس دوران مسلمانوں کی حکومت ایک کروڑ مربع کلومیٹر سے زیادہ علاقے پر محیط تھی (موجودہ روس سے کئی گنابڑی تھی ) جب مسلمانوں کی سلطنت میں امن وامان ،چین وآتشی کا دور دورہ تھا تو کئی سینوں میں علم وہنر کے کونپل پھوٹنے لگے اور ان کی خوشبو چارسوپھیل گئی ۔ علم وادب کے ان عظیم سپوتوں کا کام یورپ اور ایشیا سے ہوتا ہوا امریکہ پہنچا اور پھر امریکہ کے دریائے ایمازون کے آس پاس کے علاقوں سے ہوتا ہوا پوری دنیا میں پھیل گیا۔ ان کی ایجادات اور دریافتوں سے ہزاروں چیزیں معرض وجود میں آئیں جن کے بطن سے تہذیب انسانی نے ایک نئی انگڑائی لی ۔

زیر نظر کتاب میں ان عظیم مسلمان سائنسدانوں اور انجینئر وں کی 1001 ایجادات کو حقائق کے ساتھ دلچسپ انداز میں پیش کیا گیا ہے تاکہ قارعین کو حقیقت سے آگاہ کیا جائے کہ کون سی چیز کس نے اورکب بنائی/ایجاد کی۔

You might be interested